Friday, March 14, 2025, 4:25 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » غزہ میں امداد بند کرنے پر عرب ممالک اور اقوام متحدہ کی مذمت

غزہ میں امداد بند کرنے پر عرب ممالک اور اقوام متحدہ کی مذمت

اسرائیل کے اتوار کے اقدام نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

متعدد عرب ریاستوں اور اقوام متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد بند کرنے کے اقدام کی مذمت کی ہے۔

مصر اور قطر نے کہا کہ اسرائیل کے اتوار کے اقدام نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

ایک بیان میں قطر کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ’وہ اسرائیلی اقدام‘ کی شدید مذمت کرتے ہیں اور یہ جنگ بندی کے معاہدے اور عالمی انسانی ہمدردی کے قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔

مصر کی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ بھوک کو فلسطینیوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

banner

یاد رہے کہ مصر اور قطر دونوں نے جنگ بندی کے معاہدے میں ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔

دریں اثنا سعودی عرب نے بھی اس اقدام کی مذمت کی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ ٹام فلیچر نے اسے ’تشویشناک‘ قرار دیا ہے۔

جنگ بندی کے معاہدے نے حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان 15 ماہ سے جاری لڑائی کو روک دیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت تقریباً 1,900 فلسطینی قیدیوں اور زیر حراست افراد کے لیے 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی اجازت دی گئی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کا کہنا تھا کہ انھوں نے یہ اقدام اس لیے اٹھایا کیونکہ حماس یہ امداد چوری کر رہی ہے اور اسے اپنی جنگجؤوں کو دے رہی ہے۔

انھوں نے فلسطینی گروہ (حماس) پر غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کی امریکی تجویز کو مسترد کرنے کا الزام بھی لگایا، جس کی میعاد ہفتے کے روز ختم ہو گئی۔ اسرائیل نے کہا کہ اس نے اس تجویز کی منظوری دے دی تھی۔

حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی کی جانب سے ناکہ بندی ’بلیک میل کرنے کے اوچھے ہتھکنڈے ہیں اور یہ جنگ بندی کے معاہدے کے خلاف ہے

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024