سربراہ عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) ٹیڈروس ایڈہانوم نےکہا ہےکہ غزہ میں بچوں کی اموات تمام انسانیت پر دھبہ ہیں۔
غزہ پر7 اکتوبر سے شروع ہوئے اسرائیلی حملوں کو 6 ماہ مکمل ہونے پر جاری ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ غزہ کے بچوں کے زخم اور ان کی اموات انسانیت پر داغ بنے رہیں گے، موجودہ اور آنے والی نسلوں پر یہ حملے ختم ہونے چاہئیں۔
ٹیڈروس ایڈہانوم کا کہنا تھا کہ بنیادی ضروریات، خوراک، ایندھن،صحت کی دیکھ بھال سے انکار غیرانسانی اور ناقابل برداشت ہے۔
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 13 ہزار سے زائد تعداد بچوں کی ہے۔
مسلسل جنگ زدہ فلسطین میں 10 لاکھ افرادکو قحط کا سامنا ہے۔ فلسطین کا سب سے بڑا غزہ کا الشفا اسپتال مردہ خانہ بن چکا ہے جو کہ اب لاشیں سنبھالنے کے قابل بھی نہيں رہا، دفن شدہ لاشوں ميں کے بھی کچھ اعضا زمین سے باہر ہیں اور کچھ لاشیں کھلے آسمان تلے پڑی ہیں اورکوئی دفنانے والا نہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم کے سر پر ابھی تک جنگی جنون سوار ہے، حملے روکنے سے صاف انکار کرتے ہوئے نیتن یاہو نےکہا ہےکہ یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بند نہیں ہوگی۔