حماس نے کہا ہے کہ اس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ غزہ میں جاری جنگ پر مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گئے ہیں۔
حماس نے اسماعیل ہنیہ کے قاہرہ پہنچنے کی تصدیق کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ وہ مصر میں اعلیٰ حکام سے جنگ پر مذاکرات کریں گے۔ البتہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان مذاکرات میں کون کون شریک ہو گا۔
اسماعیل ہنیہ نے قطر سے مصر کے لیے روانگی سے قبل دوحہ میں ایران کے وزیرِ خارجہ حسین امیر عبد اللہ سے ملاقات کی تھی۔ جہاں اطلاعات کے مطابق انہوں نے مصر کے دورے کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا۔
حماس کے ہمراہ غزہ میں اسرائیل کے خلاف جنگ میں شریک ’اسلامی جہاد‘ گروہ کے ذرائع نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ حرکت الجہاد الاسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخلہ کی بھی مذاکرات میں شریک ہونے کے لیے قاہرہ آمد کا امکان ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر بدھ کے روز اپنے اس اعلان کو دہرایا ہے کہ اسرائیل غزہ سے حماس کے مکمل خاتمے تک کوئی جنگ بندی نہیں کرے گا۔
اڑھائی ماہ سے حماس کے خلاف بر سر جنگ اسرائیلی وزیر اعظم نے بدھ کے روز اس وقت کہی ہے جب اسرائیلی خفیہ ادارے کے سربراہ وارسا نے قطری وزیر اعظم کے ساتھ جنگ بندی کے حوالے سے یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ اسرائیل 30 یرغمالیوں کے بدلے میں جنگ بندی کرنے کو تیار ہے۔ جبکہ ایک روز پہلے اسرائیلی صدر نے بھی حماس کے ساتھ جنگ بندی پر آمادگی کا اشارہ دیا تھا۔
نیتن یاہو نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا کہ ہم جنگ بند نہیں کریں گے جب تک کہ ہم اپنے طے شدہ اہداف حاصل نہ کر لیں۔ ہمارے اہداف میں حماس کا خاتمہ، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ سے اسرائیل کے لیے کسی بھی قسم کے خطرے کا امکان ختم کرنا ہے۔