Saturday, April 19, 2025, 10:17 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » غزہ میں جو کچھ کیا قانون کے مطابق کیا؛ اسرائیل کی عالمی عدالت میں موقف

غزہ میں جو کچھ کیا قانون کے مطابق کیا؛ اسرائیل کی عالمی عدالت میں موقف

عدالت رفح میں اسرائیل کی کارروائی روکنے کی درخواست کو مسترد کر دیے: تل ابیب

by NWMNewsDesk
0 comment

عالمی عدالت انصاف میں آج دوسرے روز فلسطینیوں کی نسل کشی خلاف جنوبی افریقا کی درخواست پر سماعت دوبارہ شروع ہوئی جس میں اسرائیلی وکلا نے دلائل دیئے۔

اسرائیل کے ڈپٹی اٹارنی جنرل برائے انٹرنیشنل لاز گیلاد نوام نے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقا نے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگاتے ہوئے حقائق اور پیچیدہ صورت حال کو مدنظر نہیں رکھا۔

اسرائیلی نمائندے نے کہا کہ آج میں یہی حقائق اور درست صورت حال عدالت کے سامنے پیش کروں گا۔ جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں متعصبانہ اور جھوٹ پر مبنی اعداد و شمار پیش کیے جو انھیں حماس نے فراہم کیے تھے۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ کم سے کم شہری سہولیات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہوئے اسرائیل غزہ اور رفح میں کارروائیاں بین الاقوامی قانون کے مطابق کر رہا ہے۔

banner

اسرائیلی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں ایک بیان بین الاقوامی عدالت انصاف میں پیش کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی شہری سہولتوں کو بھی کم سے کم نقصان پہنچانے کے لیے کوشش کر رہا ہے۔

اسرائیل نے بین الاقوامی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی افریقہ کے عدالت کے غلط استعمال کی روش کو روکے اور اسرائیل کے خلاف درخواست کو مسترد کر دے۔

سماعت میں جنوبی افریقہ کے سفیر ووسیموزی میڈونسیلا نے اسرائیل پر عالمی عدالت انصاف کے سابقہ احکامات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ہدایات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ عدالتی سماعت میں واضح احکامات کے باوجود اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھی ہوئی ہے اور غزہ کے جنوبی شہر رفح میں یہ ہولناک مرحلے پر پہنچ گئی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024