غزہ شہر کے الشفاء اسپتال میں محمود فتوح نامی 2 ماہ کا بچہ غذائی قلت کے باعث انتقال کر گیا ہے۔
بچے کی موت اس وقت ہوئی جب اس کے لیے دودھ اور بنیادی سامان نہ مل سکا۔
پیرامیڈیک اسٹاف نے بتایا کہ ہم نے ایک خاتون کو دیکھا جو اپنے بچے کو گود میں لےکر مدد کے لیے چیخ رہی تھی، ایسا لگ رہا تھا کہ اس کا بچہ اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔
پیرامیڈیک کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچے کو اسپتال پہنچایا جہاں اسے شدید غذائی قلت کے باعث آئی سی یو میں لے جایا گیا لیکن وہ زندہ نہ بچ سکا۔
شمالی غزہ کو غذائی قلت کا سامنا ہے، اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری کے باعث اقوام متحدہ کی ایجنسی نے امدادی سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔
دوسری جانب 24گھنٹے کے دوران میں غزہ میں مزید 92 فلسطینی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 29 ہزار 606 فلسطینی ہلاک اور 69 ہزار 737 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
7 اکتوبر کو حماس کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1ہزار 139 ہے۔