وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کے خلاف اسرائیلی جنگ کئی مہینوں تک جاری رہے گی اور ہم حماس کو ختم کر کے رہیں گے۔ انھوں نے دوبارہ اس بات کا اعلان دہرایا کہ سارے اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی ہم گھروں کو واپس لائیں گے۔
وزیراعظم نے پریس کانفرنس میں فوجی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فوج ایک پچیدہ جنگ لڑ رہی ہے۔ اس لیے اس جنگ کے مقاصد اور اہداف حاصل کرنے کے لیے وقت چاہیے ہوگا اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔
نیتن یاہو نے مزید کہا اسرائیلی فوج نے اب تک 8 ہزار عسکریت پسندوں کو مارا ہے۔ ہم حماس کو اس کی صلاحیتوں سے محروم کر کے رہیں گے، اس کے لیے ہم حماس کے رہنماؤں کو بھی ختم کردیں گے۔
پریس کانفرنس میں وزیراعظم نیتن یاہو سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہونے والی کسی نئی ڈیل کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ حماس کئی الٹی میٹم دے رہی ہے لیکن ہم نے اسے قبول نہیں کیا ہے۔ مزید کہا کہ ہم ایک خاص تبدیلی دیکھ رہے ہیں لیکن میں کوئی امید پیدا نہیں کرنا چاہتا۔
واضح رہے تل ابیب میں ہفتے کے روز سینکڑوں مظاہرین نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ریلی نکالی تھی اور حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ یرغمالیوں کی جلد رہائی کو یقینی بنائے۔