فاکس نیوز کی اسپورٹس رپورٹر چاریسا تھامسن نے اپنی سائڈ لائن رپورٹنگ کے دوران ملازمت میں جھوٹ بولنے اور جعلی انٹرویو دینے کا اعتراف کرلیا۔
بارسٹول اسپورٹس کے پارڈن مائی ٹیک پوڈ کاسٹ کی ایک قسط میں41 سالہ چاریسا تھامسن نے کہا کہ رپورٹرنے اپنی این ایف ایل سائیڈ لائن رپورٹس میں اپنی نوکری کھونے کے خوف سے کوچز کے حوالے تخلیق کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ پہلے بھی کہہ چکی ہوں اور مجھے یہ کہنے پر برطرف نہیں کیا گیا لیکن میں دوبارہ کہوں گی، میں کبھی کبھی رپورٹس بنا لیتی ہوں کیونکہ کوچ ہاف ٹائم پر باہر نہیں آئیں گے یا بہت دیر ہوچکی تھی اور میں رپورٹ کو خراب نہیں کرنا چاہتی تھی۔
جمعہ کو شائع ہونے والی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں چاریسا تھامسن نے تنقید پر ردعمل ظاہر کیا، انہوں نے کہا کہ میڈیا میں کام کرتے ہوئے میں سمجھتی ہوں کہ الفاظ کتنے اہم ہیں اور میں نے صورتحال کو بیان کرنے کے لیے غلط الفاظ کا انتخاب کیا، میں معافی چاہتی ہوں، میں نے بطور اسپورٹس براڈکاسٹر اپنے دور میں کبھی کسی چیز کے بارے میں جھوٹ نہیں کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوچ کی غیر موجودگی میں کوئی ایسی معلومات فراہم کرے، جو میری رپورٹ کو آگے بڑھا سکے میں اس معلومات کو استعمال کروں گی، جو میں نے پہلے ہاف کے دوران سیکھی اور دیکھی تھی اپنی رپورٹ بنانے کے لیے میرے پاس سائڈ لائن رپورٹرز اور ان کی انتھک محنت کے لیے احترام کے سوا کچھ نہیں ہے۔