پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان جاری تین ٹی20 میچوں پر مشتمل سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے آئرلینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کر لی ہے۔
پاکستان نے آئرلینڈ کی جانب سے دیے گئے 194 رنز کے ہدف کو 16.5 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
پاکستان کی جانب سے فخر زمان نے 78، محمد رضوان نے 75 اور اعظم خان نے 30 رنز بنائے۔
آئرلینڈ کی طرف سے مارک اڈائر، گراہم ہُومے اور بین وائٹ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
ڈبلن میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹی 20 میچ میں گرین شرٹس نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور میزبان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
آئرلینڈ نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز پال اسٹرلنگ اور اینڈی بلبرنی نے ٹیم کو 29 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن چوتھے اوور کی دوسری گیند پر شاہین نے آئرش کپتان اسٹرلنگ کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
ابھی میزبان ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ دو گیندوں بعد شاہین نے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے گزشتہ میچ کے ہیرو بلبرنی کی اننگز کے آگے 16 رنز پر فل اسٹاپ لگا دیا۔
اس کے بعد لورکان ٹکر اور ہیری ٹیکٹر کی جوڑی یکجا ہوئی اور دونوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے 62 رنز کی ساجھے داری بنائی۔
ہیری ٹیکٹر نے 32 رنز کی اننگز کھیلی لیکن عباس آفریدی نے شاہین کی مدد سے ٹیکٹر کو چلتا کردیا۔
دوسرے اینڈ سے لورکان نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی اور کرٹس کیمفر کے ساتھ مل کر اسکور کو 137 تک پہنچا دیا لیکن عامر نے اپنی ہی گیند پر کیچ لے کر کیمفر کا کام تمام کردیا۔
جیارج ڈوکریل نے 15 جبکہ لورکان نے 34 گیندوں پر 51 رنز کی باریاں کھیلیں۔
اختتامی اوورز میں گیرتھ ڈیلینی نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 10 گیندوں پر 2 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 28 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو 193 رنز کے مجموعے تک رسائی دلائی۔
یوں آئرلینڈ نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 193 رنز بنائے اور پاکستان کو جیت کے لیے 194 رنز کا ہدف دیا۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 4 اوور میں 49 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ عباس آفریدی نے 4 اوور میں 33 رنز کے عوض 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ان کے علاوہ محمد عامر نے 4 اوور میں 44 رنز دے کر ایک وکٹ لی، نسیم شاہ نے 4 اوور میں 36 رنز دے کر ایک وکٹ لی۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 3، عباس آفریدی نے 2 جبکہ عامر اور نسیم نے ایک، ایک وکٹیں اپنے نام لیں۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو صائم ایوب نے چھکا مار کر اپنے خطرناک عزائم ظاہر کیے لیکن محض 6 رنز بناکر تیسری ہی گیند پر وہ پویلین لوٹ گئے۔
13 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد محمد رضوان کا ساتھ دینے فخر زمان آئے اور دونوں نے اپنی جارحانہ بیٹنگ سے میچ کا نقشہ بدل دیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں اور 77 گیندوں پر 140 رنز کی ساجھے داری بنا کر پاکستان کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔
فخر زمان نے 40 گیندوں پر 6 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 78 رنز بنائے لیکن 153 کے مجموعے پر بین وائٹ نے بائیں ہاتھ کے بلے باز کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔
دوسرے اینڈ سے رضوان نے بھی بہترین کھیل پیش کیا جبکہ نئے آنے والے بلے باز اعظم نے وکٹ پر آتے ہی 10 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 30 رنز بٹور کر پاکستان کو 19 گیندوں قبل ہی شاندار فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
رضوان نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 46 گیندوں پر 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 75 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
یوں پاکستان نے آئرلینڈ کی جانب سے دیا گیا 194 رنز کا ہدف باآسانی 17 ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا جبکہ دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہوگئی۔
یاد رہے کہ ڈبلن میں آئرلینڈ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹی 20 میں تاریخی کامیابی حاصل کی تھی۔