فرانس کے صدر عمانویل میکروں نے غزہ اور لبنان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا ہے۔
پیرس میں منعقدہ “لبنان میں عوام اور خودمختاری کی حمایت” کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر عمانویل میکروں نے کہا کہ یہ بات یقینی ہے کہ اجلاس کا مقصد لبنان کو اس کی آزمائش سے نکلنے کے لیے مدد فراہم کرنا ہے۔
کانفرنس سے افتتاحی خطاب میں میکروں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ لبنان کے مختلف علاقوں پر حملے بند کرے
انہوں نے اسرائیل پر حزب اللہ کے حملوں کو روکنے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے قرارداد 1701 کو نافذ کرنے اور اس کی بنیاد پر جنگ بندی کا عمل آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
فرانسیسی صدر نے کہا کہ ایران حزب اللہ کو اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
انہوں نے لبنانیوں کے لیے امداد کے داخلے کو مربوط کرنے کے لیے فرانس کے ہرممکن تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔
صدر میکروں نے نقل مکانی کے بڑھتے ہوئے بحران کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ مزید بمبای کی صورت میں انارکی پھیلی گی اور مزید لوگ نقل مکانی پرمجبور ہوں گے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان اپنے اور پوری دنیا کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے لبنان کے تنوع کو نقصان نہ پہنچانے کا مطالبہ کیا۔
دسری طرف نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد کے لیے لبنانی حکام کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد جنوبی لبنان میں سلامتی اور استحکام کا سنگ بنیاد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی فوج کو جنوب میں تعینات کیا جائے گا اور وہاں کسی مسلح گروپ کی سرگرمی نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے لبنانی فوج کو تربیت فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
نہوں نے کہا کہ ہم جنگ بندی کے فریم ورک کے اندر 8000 اضافی فوجیوں کو جنوب میں تعینات کر سکتے ہیں۔