جاپان کا کہنا ہے چین کے ایک جاسوس طیارے وائی 9 نے تقریباً 2 منٹ کے لیے جنوبی جزیرے کیوشو کے مغرب میں ڈینجو جزائر پر پرواز کی
جاپان نے چینی فوجی طیارے کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ٹوکیو میں چینی سفارتی حکام کو طلب کر لیا۔
رپورٹ کے مطابق جاپان کے چیف کیبینٹ سیکریٹری یوشیماسا حیاشی نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ’فضائی حدود کی خلاف ورزی نہ صرف جاپان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے ہماری سلامتی کو بھی خطرہ ہے۔‘
انہوں نے ٹوکیو اور بیجنگ کے درمیان سفارتی مذاکرات کی تفصیلات پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ جاپان کے قریب بڑھتی ہوئی چینی فوجی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے لیے پوری طرح تیار رہے گی۔
جاپانی وزارت دفاع کے مطابق فوجی طیاروں کے علاوہ چین کی اسٹیٹ اوشینک ایڈمنسٹریشن کے طیارے اور چائنا کوسٹ گارڈ کے ڈرون نے بالترتیب 2012 اور 2017 میں جاپان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔
ادھر چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ چین میں موجود متعلقہ حکام اب تک صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ملکوں نے موجودہ ’ورکنگ چینلز‘ کے ذریعے رابطے کو بحال رکھا ہے اور میں اس بات پر بھی زور دینا چاہوں گا کہ چین کاکسی بھی ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔