عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے دوران اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار حماس کو قرار دے دیا ہے۔
نیدر لینڈز کے شہر دی ہیگ میں واقع عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے کی دوسرے روز سماعت ہوئی جس میں اسرائیل نے اپنے دفاع میں دلائل دیئے اور غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار حماس کو قرار دیا۔
جنوبی افریقا نے اسرائیل پر غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام عائد کر کے عالمی عدالت انصاف میں کیس دائر کیا ہوا ہے، اسرائیل نے اپنے دلائل میں جنوبی افریقا کی درخواست رد کرنے کے مطالبے کے ساتھ عالمی عدالت کے دائرہ اختیار پر بھی سوال اٹھا دیا۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ غزہ میں اپنا حق دفاع استعمال کیا، حماس اسپتالوں اور دیگر شہری مقامات کو استعمال کر رہی ہے، فلسطینیوں پر حملے عالمی قوانین کے مطابق ہیں، غزہ میں نسل کشی نہیں کی جا رہی، جنوبی افریقا مکمل کہانی نہیں سنا رہا۔
قبل ازیں جنوبی افریقا کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے دوران دلائل میں کہا گیا تھا کہ غزہ میں 3 مہینے میں 23 ہزار سے زائد فلسطینی شہری قتل کیے گئے ہیں جس میں 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں، نوزائیدہ بچوں کو بھی نہیں چھوڑا گیا۔
جنوبی افریقا کا کہنا تھا کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کا مرتکب ہے، جن علاقوں کو اسرائیل نے خود محفوظ قرار دیا وہاں بم مارے گئے، ہسپتالوں پر بمباری کی گئی، اسرائیل نے غزہ میں امداد روک کر قحط کی صورتحال پیدا کر دی۔