فلسطینیوں پر ڈھائے گئے اسرائیلی مظالم پر بنائی گئی دستاویزی فلم ’نو ادر لینڈ‘ نے دنیا کا معتبر ترین ایوارڈ ’آسکر‘ جیت لیا۔
اسرائیلی صحافی یووال ابراہم اور فلسطینی کارکن باسل عدرا کی جانب سے بنائی گئی دستاویزی فلم نے دیگر پانچ فلموں کو شکست دی۔
مذکورہ فلم غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کے گھر گرانے، انہیں اپنی زمین سے بے دخل کرنے اور دیگر اسرائیلی مظالم پر مبنی ہے۔
’نو ادر لینڈ‘ میں دکھائی گئے حقیقی مناظر ہاسل عدرا سمیت ان کے دیگر دو فلسطینی دوستوں حمدان بلال اور راحیل شو نے بھی ریکارڈ کیے جب کہ ان کی مدد کے لیے اسرائیلی یہودی صحافی یووال ابراہم نے بھی ان کا ساتھ دیا۔
فلم میں ہدایت کار ہاسل عدار کے گھر کو بھی اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گراتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ انہیں دیگر مشکلات کا سامنا کرتے بھی دکھایا گیا ہے۔
فلم میں اسرائیلی صحافی کو فلسطینی نوجوانوں سے ملتے دکھایا گیا ہے جو کہ یہ جان کر چونک جاتے ہیں کہ کیسے ایک یہودی اسرائیلی ان کی مدد کر رہا ہے؟
فلم کو آسکر ایوارڈ دیے جانے کی تقریب سے دستاویزی فلم کے دونوں ہدایت کاروں نے مختصر بات کی اور فلسطین تنازع کا سیاسی اور پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مذکورہ فلم کو برلن فلم فیسٹیولز سمیت دیگر عالمی فلم فیسٹیولز میں بھی دکھایا جاچکا ہے اور اس نے دیگر عالمی اعزازات بھی حاصل کیے۔