سابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف لندن میں ہونے والے احتجاج اور اُن کی گاڑی پر دھاوا بولنے کے الزام میں 23 پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ معطل کر کے اُن کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) میں ڈال دیے گئے ہیں۔
پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفیس کے اعلٰی حکام نے 23 پاکستانی شہریوں کے خلاف کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سابق چیف جسٹس پر دھاوا بولنے والے تمام افراد کی حوالگی کے لیے برطانوی حکام کو خط بھی لکھا گیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر نادرا کی مدد سے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ہنگامہ آرائی میں ملوث پاکستانی شہریوں کی شناخت کرتے ہوئے اُن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی ہے۔
پاسپورٹ حکام کے مطابق جن پاکستانی شہریوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ان میں سابق رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری، زلفی بخاری اور اظہر مشوانی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ کچھ عرصہ قبل لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے والے پاکستانی شہری اور پی ٹی آئی کارکن شایان علی کا نام بھی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
حکام ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ معطلی اور پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے گئے پاکستانی شہریوں میں سعدیہ فہیم، فہیم گلزار، ماہین فیصل، سدرہ طارق اور حبہ عبدالمجید سمیت پی ٹی آئی کے دیگر کارکنوں کے نام شامل ہیں۔
فہرست میں پاکستانی شہری وقاص چوہان، محسن حیدر، ضمیر اکرم، سردار تیمور، محمد پرویز علی اور رخسانہ کوثر کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ شیخ محمد جمیل، مہران حبیب، ظہیر احمد، رحمان انور اور محمد صادق خان کے نام بھی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ لندن میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں خدیجہ کاشف، محمد نوید افضل، شہزاد قریشی، سلیمان علی شاہ اور بلال انور کے پاسپورٹس بھی معطل کرتے ہوئے نام پی سی ایل میں ڈالے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ 30 اکتوبر کو لندن میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کے لیے آنے والے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی تھی۔