پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ٹریفک حادثات معمول بن گئے۔ ہیوی ٹریفک سے ایک اور خوفناک حادثہ رپورٹ ہوا ہے۔
لیاری ایکسپریس وے پر سہراب گوٹھ ٹال پلازہ کے قریب بےقابو ٹرک نے کئی گاڑیوں کو روند ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق حادثے میں 4 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔
حادثے کے نتیجے میں متعدد گاڑیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں، جب کہ کار سوار کسی شخص کو نقصان نہیں پہنچا۔
سینئر صحافی اور کراچی پریس کلب کی رکن رباب رضا کی گاڑی بھی اس حادثے کی زد میں آئی
ٹرک کی ٹکر سے ایک گاڑی ایکسپریس وے سے نیچے گرتے گرتے بچی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق مشتعل افراد نے حادثے کے بعد ہیوی مکسچر کے شیشے توڑ دیے اور ٹرک ڈرائیور کو کلینر سمیت پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔
اطلاع ملتے ہی سچل تھانے کی پولیس پہنچی اور دونوں ملزمان کو حراست میں لے لیا۔
ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ ڈرائیور سردار محمد عمر، جس کی عمر 65 سال ہے، کے پاس بلوچستان سے جاری شدہ لائسنس ہے جو ممکنہ طور پر جعلی ہے۔ ڈرائیور کے مطابق وہ لیاری ایکسپریس وے کو یوٹرن کے طور پر استعمال کرنا چاہتا تھا، جس کے لیے اس نے رانگ وے اختیار کی، جس کے نتیجے میں یہ حادثہ پیش آیا۔
مسافروں اور مقامی افراد کا کہنا ہے کہ لیاری ایکسپریس وے پر ہیوی ٹریفک پر پابندی کے باوجود بڑی گاڑیاں رواں دواں ہیں۔ ٹریفک پولیس کے مطابق یہ علاقہ موٹر وے پولیس کی حدود میں آتا ہے، اور کئی بار حکام کو رانگ وے استعمال کیے جانے کے حوالے سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ رانگ وے کے باعث لیاری ایکسپریس وے پر حادثات معمول بن چکے ہیں، جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ سہراب گوٹھ سے گاڑیاں ایکسپریس وے پر غلط سمت جاتی ہیں، رانگ وے جانے سے اکثر لیاری ایکسپریس وے پر حادثات ہوتے ہیں۔
ٹریفک پولیس کے مطابق سڑک سے چڑھتے ہی موٹر وے پولیس کی حدود شروع ہوتی ہے، اس لیے ہم نے کئی بار موٹر وے حکام کو خط لکھا ہے، جس میں انھیں بتایا گیا کہ یہاں سے لوگ رانگ وے چڑھ کر آنا جانا کرتے ہیں۔