میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ ایک دن میں 18 ارب ڈالرز (50 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) سے محروم ہوگئے۔
ان کی دولت میں یہ کمی کمپنی کی سہ ماہی آمدنی رپورٹ کے بعد آئی جس کے نتیجے میں میٹا کے حصص میں نمایاں کمی آئی۔
یہ اکتوبر 2022 کے بعد پہلی بار ہے جب مارک زکربرگ کو ایک دن میں اتنے زیادہ مالی نقصان کا سامنا ہوا۔
حیران کن بات یہ ہے کہ جنوری سے مارچ 2024 کے دوران میٹا نے سرمایہ کاروں کی توقعات سے زیادہ آمدنی اور منافع کمایا مگر اپریل سے جون کے دوران کم آمدنی کی پیشگوئی کی۔
مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) اور میٹا ورس پر اربوں ڈالرز خرچ کیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال ان شعبوں پر 35 سے 40 ارب ڈالرز خرچ کیے جائیں گے۔
اس اعلان کے نتیجے میں میٹا کے حصص میں کمی آئی اور مارک زکربرگ بھی اربوں ڈالرز سے محروم ہوگئے۔
18 ارب ڈالرز کی کمی کے باوجود وہ اب بھی 155 ارب ڈالرز کے مالک ہیں مگر اس سے ایلون مسک ایک بار پھر دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
خیال رہے کہ مارک زکربرگ کی دولت میں 2022 کے دوران 100 ارب ڈالرز کے قریب کمی آئی تھی۔
اس کمی کے بعد 2023 میں انہوں نے میٹا کے ہزاروں ملازمین کو فارغ کرتے ہوئے دیگر متعدد اقدامات کا اعلان کیا تھا جس سے ان کی دولت میں اضافہ ہوا۔
ویسے یہ پہلی بار نہیں جب میٹا کے چیف ایگزیکٹو کو ایک دن میں اتنا بڑا نقصان ہوا ہو۔
2022 کے شروع میں وہ اس وقت ایک دن میں 30 ارب ڈالرز سے محروم ہوئے تھے جب یہ اعلان کیا گیا کہ تاریخ میں پہلی بار فیس بک کے صارفین کی تعداد بڑھنے کی بجائے گھٹ گئی۔