سابق بینکر مارک کارنی نے بطور کینیڈین وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
گورنر جنرل میری سائمن کی موجودگی میں ریاست کے سربراہ کنگ چارلس کے ذاتی نمائندے مارک کارنی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔
مارک کارنی نے عہدہ سنبھالتے ہی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کیا اور کئی وزارتوں کو سرے سے ہی ختم کر دیا۔
وزیر خزانہ ڈومینک لی بلینک کو بین الاقوامی تجارتی پورٹ فولیو دیا گیا ہے اور ان کی جگہ موجودہ وزیر انوویشن فرانکوئس فلپ شیمپین لیں گے،
وزیر خارجہ میلانیا جولی کو عہدے پر برقرار رکھا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں مارک کارنی کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسی حکومت بنا رہے ہیں جو موجودہ صورتحال کا مقابلہ کرے گی، کینیڈین شہری کارروائی کی توقع کرتے ہیں اور یہ ٹیم ویسا ہی کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک چھوٹی اور تجربہ کار کابینہ تیزی سے کام اور ہماری معیشت کو محفوظ رکھے گی اور کینیڈا کے مستقبل کی حفاظت کرے گی۔
59 سالہ مارک کارنی بغیر کسی سیاسی تجربے کے کینیڈا کے وزیر اعظم بنے ہیں۔
مارک کارنی بینک آف کینیڈا اور بینک آف انگلینڈ کے سابق سربراہ رہ چکے ہیں۔
مارک کارنی نے کہا کینیڈا کی خودمختاری کا احترام کیا جائے گا تو تب ہی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔
ان کہنا تھا کہ مریکی مصنوعات پر اس وقت تک جوابی محصولات برقرار رکھیں گے، جب تک امریکہ کینیڈا کا احترام نہیں کرتا۔
واضح رہے کہ 10 مارچ کو کینیڈا کی لبرل پارٹی نے 59 سالہ مارک کارنی کو اگلا وزیر اعظم نامزد کیا تھا۔