ماہ صیام میں بھی اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری اور فائرنگ کاسلسلہ جاری ہے
شمالی غزہ، خان یونس اور رفح میں بمباری سے مشہور فلسطینی فٹبالر محمد برکت سمیت مزید 72فلسطینی ہلاک ہوگئے۔
یروشلم میں اسرائیلی فوج نے نوعمر لڑکے سمیت تین فلسطینی شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
شمالی غزہ میں شدید غذائی قلت سے مزید دو بچے دم توڑ گئے، غذائی قلت سے مرنے والے بچوں کی تعداد 27 تک پہنچ گئی ۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 184 فلسطینی ہلاک اور 72 ہزار 889 زخمی ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے رفح میں زمینی آپریشن کے اعلان سے دستبردارہونےسے انکار کردیا ، نیتن یاہو نے رفح کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکی دے ڈالی ۔
اس فیصلے پرامریکی صدر جوبائیڈن نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو پہلے رفح کےدس لاکھ بےگھر افرادکے لیےمناسب بندوبست کریں، بےگھر فلسطینیوں کے لیے حفاظتی اقدامات کے بغیر حملہ نہ کیا جائے۔
مشیر برائے امریکی قومی سلامتی جیک سلیوان نے پریس بریفنگ میں خبردار کیا کہ رفح پرچڑھائی کی صورت میں اسرائیل کے لیےجنگ سےمنسوب امداد پر کٹ لگ سکتا ہے۔
ادھر امریکا نے غزہ میں 6 ہفتے کی جنگ بندی کے نئے معاہدے کا مطالبہ کردیا، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہاکہ غزہ میں دردناک انسانی صورتحال کےپیش نظراضافی امداد بھجوا رہے ہیں، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے کام جاری رہے گا۔
علاوہ ازیں امریکی سینیٹرز نے جوبائیڈن سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روکنےکا مطالبہ کردیا، اسی حوالے سے برنی سینڈرز سمیت 8 امریکی سینیٹرز نے امریکی صدر جوبائیڈن کو خط لکھا۔
خط میں مطالبہ کیا گیا کہ امریکا اسرائیل پرامدادکی ترسیل میں رکاوٹ نہ بننے پر دباؤ ڈالے۔