عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ایک ماہ سے زائد لاپتہ رہنے کے بعد بالآخر منظر عام پر آ گئے
شیخ رشید نے نجی ٹی وی کو انٹریو میں کہا کہ ہم نےجنرل عاصم منیر کے معاملے میں ملوث ہو کر غلطی کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے لوگ سمجھتے تھے کہ فوج کے اندر بھی ان کے لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ سیاستدان کو کسی فوجی افسر کا نام نہیں لینا چاہیے، یہ ملک اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا، سیاست دانوں اور اداروں کو مل کر چلنا چاہیے،جب سیاست دانوں اور اداروں کی لڑائی ہوتی ہے تو ہمیشہ ادارے ہی جیتتے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ضدی سیاستدان ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے تین افراد جو فوج سے مذاکرات کر رہے تھے تینوں نے اپنی جماعت بنالی۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مجھے ٹوئٹر لے ڈوبا،میرے خلاف سوائے ٹوئٹس کے کچھ نہیں نکلا۔ٹوئٹر میں خود تو نہیں چلاتا تھا لیکن وہ ساری باتیں میری ہی تھیں۔ میں درخواست کروں گا کہ 9 مئی واقعات میں ملوث عام لوگوں کو معافی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی فوج کے ساتھ کھڑا ہوں، الیکشن لڑوں گا،سپورٹ ملتی ہے یا نہیں،وہ اللہ کوپتا ہے۔