22
سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
امریکی میگزین پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان نے امریکی کانگریس کے ارکان سے گفتگو میں قتل کا خدشہ ظاہر کیا۔
رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے اور امریکہ کے ساتھ غیر مشروط تعاون کے معاملے پر میں اپنی جان خطرے میں ڈالی اور مجھے اس وجہ سے کسی بھی وقت نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان نے اس بات کا ذکر کیا کہ اس خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے ضروری ہے کہ معاہدے میں فلسطینی ریاست کے قیام کےلیے فوری راستہ بھی شامل کیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس اراکین سے گفتگو میں سعودی ولی عہد نے مصر کے مقتول صدر انور سادات کا حوالہ دیا اور کہا کہ انہیں بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی پاداش میں قتل کیا گیا تھا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی ارکان کانگریس کو یہ بھی بتایا کہ وہ یہ چاہتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ کسی امکانی معاہدے میں فلسطینی ریاست تک پہنچنے کے حقیقی راستہ بھی شامل ہو۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جبکہ اسرائیل کے خلاف عربوں کا غصہ عروج پر ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال فروری میں سعودی عرب کی جانب سے امریکہ کو کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اس وقت تک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کا آغاز نہیں کرے گا جب تک 1967 کی سرحدوں میں آزاد فلسطینی ریاست کا قیام نہیں ہوجاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔
اس سے قبل رواں سال جنوری میں ہی سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا تھا کہ مسئلہ فلسطین حل ہوجائے تو سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرسکتا ہے۔