بھارت نے وزیرِ اعظم نریندر مودی کے شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش کے دورے پر چین کا اعتراض مسترد کردیا ہے۔
مودی کے دورے پر بیجنگ کی جانب سے سفارتی سطح پر احتجاج کے بعد بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا تھا کہ چین کے اعتراضات “اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے کہ اروناچل پردیش بھارت کا اٹوٹ حصہ تھا اور ہمیشہ رہے گا۔”
رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت کے رہنما وقتاً فوقتاً اروناچل پردیش کا دورہ کرتے ہیں بالکل اسی طرح جیسے وہ ملک کی دیگر ریاستوں کا دورہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کو بھارتی رہنماؤں کے اندرونِ ملک دوروں یا بھارت کے ترقیاتی منصوبوں پر اعتراض کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ہفتے کو ہمالیائی ریاست کا دورے کے دوران چار ہزار میٹر کی بلندی پر تعمیر کی گئی دو لین والی سرنگ کا افتتاح کیا تھا۔
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ بیجنگ بھارتی وزیرِ اعظم کے دورۂ اروناچل پردیش کی “سخت مذمت اور سخت مخالفت” کرتا ہے۔