پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں پیشی کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا لندن پلان کے تحت مجھے جیل میں ڈالا، پی ٹی آئی کا خاتمہ اور نواز شریف کے مقدمات معاف کرنا بھی لندن پلان کا حصہ ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لندن پلان دو فریقین کے مابین ہوا، ایک فریق نواز شریف ہے اور دوسرے کا نام میڈیا نہیں چلا سکتا۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ سپریم کورٹ بھی لندن پلان کے تحت چل رہی ہے
انہوں نے کہا کہ نوازشریف ہمیشہ امپائرز کو ساتھ ملا کر کھیلتا ہے، پرسوں ایک امپائر نے نوبال دی ہے، پیشگوئی کررہاہوں ان کےساتھ بہت برا ہونے والا ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا پیپلز پارٹی کے ساتھ انتخابی اتحاد ممکن ہے؟ اس پر عمران خان کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی کے ساتھ کسی صورت اتحاد نہیں کریں گے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے کیس ختم کر دیے گئے، نوازشریف، آصف زرداری، مریم نواز نے توشہ خانہ سے بلٹ پروف گاڑیاں لیں، انہیں کوئی نہیں پوچھتا۔
بانی پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ سائفر کا اوپن ٹرائل کیا جائے تاکہ لوگوں کو حقائق کا پتہ چلے، یہ مجھے کہتے ہیں کہ سائفر کو سیکرٹ کیوں نہیں رکھا۔
عمران خان نے اپنی گفتگو میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو قران کریم کی پانچویں سورۃکی آٹھویں آیت پڑھنے کا مشورہ بھی دیا