انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی’میٹا’ فلسطینیوں کی آواز دنیا تک پہنچانے میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔
فلسطینیوں پر اسرائیل کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کو ‘میٹا’ سینسر شپ لگا کر سوشل میڈیا پر پھیلنے سے روکنےکی کوشش کر رہا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے ‘میٹا’ کی اس سینسر شپ کی کوشش پر رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں ایچ آر ڈبلیو نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹا اپنے سوشل پلیٹ فارمز فیس بک اور انسٹاگرام پر فلسطین کے حق میں لگائی جانے والی پوسٹس کو سینسر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق رواں برس اکتوبر سے نومبر تک کے درمیان سوشل میڈیا پر نشر مواد کے حوالے سے 60 ممالک کے 1000 سے زائد کیسز کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ 300 سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس معطل ہوئے اور یہ تمام افراد اپنے اکاؤنٹس پر عائد پابندی کے خلاف اپیل بھی نہیں کر سکتے۔
واضح رہے اسرائیلی حملوں میں مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار ہوگئی ہے جن میں 8 ہزار بچے اور 6 ہزار 200 خواتین بھی شامل ہیں۔