ملائیشیا نے مبینہ طور پر اسرائیل کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کے مطالبے پر فلسطین نواز تنظیم کے خلاف 13 لاکھ ڈالر کے ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا۔
فاسٹ فوڈ چین کی جانب سے جمعے کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بی ڈی ایس ملائیشیا کے خلاف مقدمے کا مقصد ’قانون کے مطابق اپنے حقوق اور مفادات کا تحفظ‘ ہے۔
میکڈونلڈز کا کہنا ہے کہ ’وہ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعے کی نہ تو حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی اس کی توثیق کرتے ہیں۔
میک ڈونلڈز کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں اور احترام کرتے ہیں کہ بائیکاٹ کا عمل ایک انفرادی فیصلہ ہے لیکن ہمارا ماننا ہے کہ یہ حقائق پر مبنی ہونا چاہیے نہ کہ جھوٹے الزامات پر۔‘
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بی ڈی ایس ملائیشیا نے کہا کہ مبینہ ہتک کی ’ہم واضح طور پر تردید کرتے ہیں۔‘
بی ڈی ایس ملائیشیا عالمی بائیکاٹ، سرمایہ نکالنے اور پابندیوں کی تحریک کا حصہ ہے۔ یہ تحریک فلسطینی سول سوسائٹی تنظیموں نے 2005 میں شروع کی۔
حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں 22 ہزار فلسطینی شہریوں کی جان جا چکi ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔