بھارتی دارالحکومت میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے جاری بارشوں میں مودی سرکار کے وزرا کے بنگلے بھی ڈوب گئے اور شہر کسی دریا کا منظر پیش کرنے لگا۔
دارالحکومت نئی دہلی کے باسیوں نے 1936 کے بعد پہلی بار اتنی بارش دیکھی ہے۔ جمعرات کی صبح 8:30 بجے سے آج صبح 8:30 بجے کے درمیان تقریباً 236 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے۔
بارش کا پانی سیلابی ریلے کی صورت کسی ریڈ زون کی پروا کیے بغیر شہر کی سڑکوں پر گشت کر رہا ہے۔ شہری اور مسافر اپنی گاڑیاں چھوڑ کر پانی میں تیر کر اپنی منزل مقصود تک پہنچے۔
بارش کے ساتھ تیز ہواؤں کے جھکڑ سے درخت اور ہورڈنگز گر پڑے۔ نظام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گیا۔ ٹریفک کا نظام معطل ہے جب کہ کئی علاقوں میں شہری بجلی سے محروم ہیں۔
میونسپل اداروں، اسپتالوں، ریسکیو اداروں اور فائر بریگیڈ کے محکمے میں چھٹیاں منسوخ کرکے ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
دوسری جانب نئی دہلی کے مصروف ترین ایئرپورٹ کی چھت مسافروں کی گاڑیوں پر گرنے سے ایک شخص ہلاک اور 6 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں سے 2 کی حالت نازک ہے۔