بھارتی ریاست ہریانہ کی پولیس نے مطالبات کے حق میں نئی دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسانوں کو روکنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
پنجاب سے آنے والے کسان اُس وقت نئی دہلی سے 200 کلومیٹر دور ہریانہ کی شامبو سرحد پر موجود تھے۔
پولیس نے رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے آگے بڑھنے پر کسانوں پر شیلنگ کی جس کے بعد کئی مظاہرین زخمی ہوگئے جب کہ متعدد کسانوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔
کسان رہنماؤں کی جانب سے پریس کانفرنس میں الزام لگایا گیا کہ پلاسٹک اور ربڑ کی گولیاں ان کے خلاف استعمال کی گئیں۔
انہوں نے میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمیں دہشت گرد اور حکومت مخالف پارٹیوں کا حمایتی بنا کر دکھایا جا رہا ہے۔
کسان رہنما سروان سنگھ پاندھر نے کہا کہ ہمارا کسی کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں، ہمارے مطالبات وہی ہیں جو پہلے تھے۔
یاد رہے کہ متنازع زرعی اصطلاحات کے خلاف 2020 میں بھارتی کسانوں نے پورے سال پر محیط احتجاج کیا تھا۔