گوانتا نامو بے میں امریکی فوجی ٹربیونل کے ایک جج نے نائین الیون کیس کے ایک ملزم رمزی بن الشیب کو ذہنی اور نفسیاتی طور پر نااہل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر سزائے موت کا مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا ۔
فوجی جج، کرنل میتھیو میک کال نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ رمزی بن الشیب کو سی آئی اے کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے ، قیدی مقدمے میں اپنا دفاع کرنے کے قابل نہیں اور نہ ہی کوئی درخواست داخل کر سکے گا۔
رمزی بن الشیب پر 11 ستمبر کے ہائی جیکرز کے سیل کو منظم کرنے، طیارے کو ہائی جیکنگ کی ٹریننگ دینے اورہائی جیکروں کو رقم فراہم کرنے کے الزاما ت ہیں ۔
یمن سے تعلق رکھنے والے 51سالہ رمزی بن الشیب گوانتاناموبے امریکی جیل میں قید ان پانچ ملزمان میں سے ایک ہے، جن پر 11امریکی ستمبر 2001 کو القاعدہ کے امریکی شہروں پرحملوں سے متعلق مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ رمزی بن الشیب کے علاوہ نائین الیون کیس میں خالد شیخ محمد ، علی عبدالعزیز علی ، مصطفیٰ احمد الحوساوی، اور ولید بن آتاش شامل ہیں ۔