برطانیہ کے نومنتخب وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ وہ بھاری اکثریت سے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اپنے پہلے بڑے پالیسی اعلان میں ہزاروں پناہ گزینوں کو برطانیہ سے روانڈا بھیجنے کے متنازع منصوبے کو ختم کر دیں گے۔
وزیر اعظم بننے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کیئر اسٹارمر نے کہا کہ روانڈا کی پالیسی کو ختم کر دیا جائے گا کیونکہ اس کے ذریعے پناہ کے متلاشیوں میں سے صرف ایک فیصد کو بھیجا جاتا اور یہ ایک رکاوٹ کے طور پر کام کرنے میں ناکام ہو جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’روانڈا اسکیم شروع ہونے سے پہلے ہی مردہ اور دفن ہو چکی تھی۔ یہ کبھی بھی رکاوٹ نہیں بنی، اس لیے میں ایسی چالوں کو جاری رکھنے کے لیے تیار نہیں ہوں جو پناہ کے متلاشیوں کے لیے رکاوٹ کے طور پر کام نہیں کر سکیں۔‘
برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت مسائل کی نشاندہی کرے گی اور جیلوں کے زیادہ پھیلے ہوئے نظام سے نمٹنے اور سرکاری صحت کی خدمات کے استعمال کے لیے طویل انتظار کے اوقات کو کم کرنے جیسے شعبوں میں کام کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں سخت فیصلے لینے ہوں گے اور انہیں جلد لینا پڑے گا، اور ہم یہ کریں گے، ہم یہ کام پوری ایمانداری کے ساتھ کریں گے، لیکن یہ کہنا کسی قسم کی تمہید نہیں ہے کہ ٹیکس کے حوالے سے کچھ فیصلہ کیا ہے جس کے بارے میں ہم نے پہلے بات نہیں کی۔‘
کیئر اسٹارمر نے کہا کہ وہ مختلف ’مشن ڈیلیوری بورڈز‘ قائم کریں گے اور ان کی سربراہی کریں گے تاکہ نام نہاد مشنز یا ترجیحی شعبوں جیسے کہ صحت کی خدمت اور اقتصادی ترقی پر توجہ دی جا سکے۔