بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور سابق وزیر دفاع یو آو گلینٹ کے خلاف جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کےبعد عالمی سطح پر ملا جلا رد عمل سامنے آرہا ہے۔
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے کہا کہ اگر اسرائیلی وزیراعظم جرمنی میں داخل ہوتے ہیں تو ممکنہ طور پر گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت قانون کی پاسداری کرتی ہے کیونکہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے”۔
جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کا اطلاق ہوتا ہے، اور اس معاملے میں عدلیہ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اب یہ قدم اٹھانے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔
گذشتہ جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ کی پٹی پراسرائیلی جنگ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے الزام میں نیتن یاہو اور اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف دو وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
’آئی سی سی‘ کنونشن کے تحت رکن ممالک کو گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ جرمنی بھی روم کنونشن کے تحت تشکیل دی گئی عالمی فوج داری عدالت کا رکن ہے اور عدالت کے رکن ہونےکے ناطے اسے ٹریبونل کے فیصلے پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔