یو کرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے پیشکش کی ہے کہ اگر کیف کو نیٹو فوجی اتحاد میں شامل کیا جاتا ہے تو وہ یوکرین کے صدر کا عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔
انھوں ن کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات سے قبل ایک بار مجھ سے ملیں۔
زیلنسکی نے روس کے حملے کے 3 سال مکمل ہونے پر کیف میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر یوکرین میں امن آجائے، اگر واقعی مجھے اپنا عہدہ چھوڑنے کی ضرورت ہے، تو میں تیار ہوں، اگر ضرورت پڑی تو فوری طور پر چلا جاؤں گا۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ میں ٹرمپ سے بات چیت کرکے ایک دوسرے کو سمجھنا چاہوں گا، امریکی صدر کی جانب سے یو کرین کی ’سلامتی کی ضمانت‘ کی بہت ضرورت ہے۔
ٹرمپ تحفظ کی ضمانت دیں
انہوں نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ پیوٹن کے ساتھ کسی بھی سربراہی اجلاس سے پہلے ان سے ملاقات کریں۔
زیلنسکی کی جانب سے طویل المدتی سیکیورٹی امداد پر زور دینے اور ٹرمپ کی جانب سے امن معاہدے پر بات کرنے کے باوجود یہ واضح نہیں ہے کہ آیا امریکی اقدامات ماسکو اور کیف کو جنگ بندی کے قریب لا سکتے ہیں یا نہیں۔