Friday, November 22, 2024, 5:52 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ورلڈ بینک کی نئی افغانستان پالیسی، 300 ملین ڈالر غیر منجمد ہونے کا امکان

ورلڈ بینک کی نئی افغانستان پالیسی، 300 ملین ڈالر غیر منجمد ہونے کا امکان

نئی فنڈنگ "اقوامِ متحدہ کی ایجنسیوں اور دیگر عوامی بین الاقوامی تنظیموں کے لیے گرانٹس کے ذریعے" کی جائے گی۔

by NWMNewsDesk
0 comment

ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو بورڈ نے افغانوں کے ساتھ اپنے تعلقات کے لیے ایک نئی پالیسی کی توثیق کی جس کے تحت طالبان حکام کے کنٹرول سے باہر تقریباً 300 ملین ڈالر کے نئے فنڈز دستیاب ہو سکتے ہیں۔

بینک نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس کی افغانستان کے ساتھ نئی پالیسی، جسے “اپروچ 3.0” کا نام دیا گیا ہے، انفراسٹرکچر کا ایک علاقائی منصوبہ بھی بحال کر دے گی جو اگست 2021 میں طالبان کے جنوبی ایشیائی ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد روک دیا گیا تھا۔

بینک کے ایک ترجمان نےبتایا کہ اس طریقہ کار کے تحت ورلڈ بینک کا دنیا کے غریب ترین ممالک کے لیے قرض دینے والا بازو جو انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) کے نام سے معروف ہے، اگلے 15 ماہ کے دوران تقریباً 300 ملین ڈالر فراہم کرے گا جو بورڈ کی مزید منظوری سے مشروط ہے۔

تاہم بینک نے بورڈ کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں ورلڈ بینک کی دیگر فنڈنگ کی طرح نئی فنڈنگ “اقوامِ متحدہ کی ایجنسیوں اور دیگر عوامی بین الاقوامی تنظیموں کے لیے گرانٹس کے ذریعے” کی جائے گی۔

banner

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024