ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو بورڈ نے افغانوں کے ساتھ اپنے تعلقات کے لیے ایک نئی پالیسی کی توثیق کی جس کے تحت طالبان حکام کے کنٹرول سے باہر تقریباً 300 ملین ڈالر کے نئے فنڈز دستیاب ہو سکتے ہیں۔
بینک نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس کی افغانستان کے ساتھ نئی پالیسی، جسے “اپروچ 3.0” کا نام دیا گیا ہے، انفراسٹرکچر کا ایک علاقائی منصوبہ بھی بحال کر دے گی جو اگست 2021 میں طالبان کے جنوبی ایشیائی ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد روک دیا گیا تھا۔
بینک کے ایک ترجمان نےبتایا کہ اس طریقہ کار کے تحت ورلڈ بینک کا دنیا کے غریب ترین ممالک کے لیے قرض دینے والا بازو جو انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) کے نام سے معروف ہے، اگلے 15 ماہ کے دوران تقریباً 300 ملین ڈالر فراہم کرے گا جو بورڈ کی مزید منظوری سے مشروط ہے۔
تاہم بینک نے بورڈ کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں ورلڈ بینک کی دیگر فنڈنگ کی طرح نئی فنڈنگ “اقوامِ متحدہ کی ایجنسیوں اور دیگر عوامی بین الاقوامی تنظیموں کے لیے گرانٹس کے ذریعے” کی جائے گی۔