4 سال قبل غصے میں وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے والے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بدھ کو وائٹ ہاؤس میں واپس لوٹے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ صدر اور اپنے سخت حریف جو بائیڈن سے ملاقات کی۔ بائیڈن نے ٹرمپ کو لنج پر مدعو کیا تھا۔
دونوں نے اوول آفس میں ملاقات کی اور اقتدار کی پرامن منتقلی پر اتفاق کیا۔
اس دورے کا آغاز سابق اور موجودہ صدور کے درمیان دوستانہ مصافحہ سے بھی ہوا۔ بائیڈن نے نو منتخب صدر کو ان کی انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی۔
دوسری جانب ٹرمپ نے اپنے پیش رو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مبارکباد قبول کی۔
ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عبوری عمل ہر ممکن حد تک ہموار ہو گا۔ انہوں نے کہا سیاست مشکل چیز ہے اور یہ ایک خوبصورت دنیا نہیں ہے تاہم آج دنیا خوبصورت ہے اور میں اس کی بہت تعریف کرتا ہوں۔
یہ دورہ جو عام طور پر ایک عام پروٹوکول ہوتا ہے، اس مرتبہ ایک خاص کردار کا حامل تھا۔ خاص طور پر اس لیے بھی کہ ٹرمپ نے 2020 میں اپنے شکست کو کھلے دل سے قبول نہیں کیا تھا بلکہ بائیڈن کی ٹیم پر دھاندلی اور نتائج میں ہیرا پھیری کا الزام لگایا تھا۔
موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن آنے والے صدر کو یہ بھی یقین دلایا کہ ان کی ٹیم ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے پوری کوشش کرے گی۔