امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےصدارت سنبھالنے کے بعد کانگریس سے پہلا خطاب کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دفتر میں پہلے 43 دنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں سے ہمارے ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے اور کامیاب ترین دور کا آغاز ہو چکا ہے۔ ابھی تو ہم نے آغاز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک کم بیک کرنے والا ہے۔ یہ ایک ایسی واپسی ہوگی جو دنیا نے کبھی دیکھی نہ شاید دوبارہ کبھی دیکھے گی۔
امریکی صدر کی ایلون مسک کی تعریف
ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت، نجی شعبے اور اپنی فوج میں نام نہاد تنوع، مساوات اور شمولیت کی ظالمانہ پالیسیوں کو ختم کر دیا ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں ارب پتی ایلون مسک کی حکومتی اخراجات میں کفایت شعاری کی ٹیم یعنی ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ ’سینکڑوں ارب ڈالر‘ کے فراڈ کی نشاندہی کا سہرا ایلون مسک کے سر ہے۔
امریکی صدر نے اپنے خطاب میں وفاقی بجٹ میں توازن لانے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ٹپس پر کوئی ٹیکس نہیں، اوور ٹائم پر ٹیکس نہیں اور ہمارے عظیم سینیئرز کے لیے سوشل سکیورٹی فوائد پر کوئی ٹیکس نہیں کا مطالبہ کر رہے تھے۔
ٹرمپ ٹیرف
صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ دو اپریل سے جو ملک امریکہ پر ٹیکس لگائے گا، ہم جوابی ٹیکس لگائیں گے۔
اگر وہ ہمیں اپنی مارکیٹ سے باہر رکھنے کے لیے غیر مالیاتی ٹیرف عائد کریں گے، تو ہم انہیں اپنی مارکیٹ سے باہر رکھنے کے لیے غیر مالیاتی رکاوٹیں ڈالیں گے۔
گولڈ کارڈ، گرین کارڈ سے بہتر اور زیادہ جدید
انہوں نے ایک بار پھر ’گولڈ کارڈ‘ متعارف کرانے کا ارادہ ظاہر کیا جس کے تحت غیرملکی 50 لاکھ ڈالر ادا کر کے امریکی شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔
ٹرمپ نے بتایا کہ ہم دنیا بھر سے سب سے کامیاب ملازمت کے مواقع فراہم کرنے والے افراد کو امریکی شہریت حاصل کرنے کی اجازت دیں گے۔ یہ گرین کارڈ کی طرح ہے لیکن اس سے بہتر اور زیادہ جدید ہے۔‘
امریکی صدر نے کہا کہ جو بائیڈن کے دورِ حکومت میں دو کروڑ 10 لاکھ تارکین وطن غیرقانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے۔ ان میں سے بہت سے خطرناک مجرم تھے۔
صدر زیلنسکی کا ایک اہم خط موصول ہوا ہے
امریکی صدر نے خطاب کے دوران یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملنے والے خط کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں صدر زیلنسکی کی طرف سے ایک اہم خط موصول ہوا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یوکرین مذاکرات کی میز پر آنے کو تیار ہے تاکہ امن لایا جا سکے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہماری روس کے ساتھ سنجیدہ بات چیت ہوئی ہے اور ہمیں مضبوط اشارے ملے ہیں کہ وہ امن کے لیے تیار ہیں۔
گرین لینڈ کی ضرورت
صدر ٹرمپ نے گرین لینڈ کے معاملے پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ گرین لینڈ کے اپنے مستقبل کے تعین کے حق کی حمایت کرتا ہے اور اگر آپ انتخاب کرتے ہیں تو آپ کو امریکہ میں خوش آمدید کہیں گے۔
ان کا کہنا تھا ہمیں قومی و بین الاقوامی سلامتی کے لیے گرین لینڈ کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو شامل کرکے اسے حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے بقول میرے خیال سے ہم اسے حاصل کرلیں گے۔ کسی نہ کسی طریقے سے، ہم اسے حاصل کرلیں گے۔