سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابات میں مداخلت کے مقدمے میں بڑا ریلیف مل گیا۔
امریکہ کی وفاقی عدالت نے 4 مارچ کو ہونے والی مقدمے کی سماعت ملتوی کردی۔
عدالے نے اپنے حکمنامہ میں کہا کہ صدارتی اختیارات کی اپیلوں کی وجہ سے سماعت ملتوی کی گئی، وفاقی عدالت بطور صدر استثنیٰ کے معاملے پر اپیل کورٹ کے فیصلے کی منتظر ہے۔
سابق صدر ٹرمپ کے مشیر کا کہنا ہے کہ مقدمات کی سماعت صدارتی انتخابات کے بعد چاہتے ہیں۔
اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی انتخابات سے قبل اسٹاک مارکیٹ بلند سطح پر میری وجہ سے گئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو صدارتی انتخابات میں میری جیت نظر آرہی ہے، انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں میری جیت کودیکھتے ہوئے سرمایہ کاری ہورہی ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ اپنے دور کے بجائے ہماری کارکردگی کابھی کریڈٹ لیناچاہتے ہیں، ٹرمپ کیخلاف کپیٹل حملہ، ٹیکس فراڈ سمیت کئی مقدمات عدالتوں میں زیرسماعت ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی عدالت کی جانب سے 83 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم سنا یا گیا تھا۔ نیویارک کی جیوری نے یہ فیصلہ ہتک عزت کے مقدمے میں سنایا ہے۔
سابق امریکی صدر کو لکھاری Jean Carroll کو 83 ملین ڈالر دینا ہوں گے جنہیں ٹرمپ نے سرعام جھوٹا کہا تھا اور ان کی توہین کی تھی۔
لکھاری Jean Carrollکی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ نے 1990 کی دہائی میں ان پر جنسی حملہ کیا تھا۔