ایک وفاقی اپیل عدالت نے منگل کو اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ان الزامات سے استثنیٰ حاصل نہیں ہے کہ انہوں نے 2020 کے انتخابات میں اپنی شکست کو پلٹنے کی سازش کی تھی۔
ڈسٹرکٹ آف کولمبیا سرکٹ کے لیے امریکی عدالت برائے اپیل کے تین ججوں کے پینل نے ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ ان کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا کیونکہ ان پر لگائے گئے الزامات کا تعلق صدر کے طور پر ان کی سرکاری ذمہ داریوں سے ہے۔
امریکی عدالت نے قرار دیا ہے کہ ٹرمپ کو انتخابی مداخلت کیس میں استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔
امریکہ کی عدالت نے کہا ہے کہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کیس میں سابق صدر ٹرمپ کو صدارتی استثنیٰ حاصل نہیں ہے لہٰذا انہیں مقدمے کا سامنا کرنا ہو گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا اختیار ہو گا۔
یہ فیصلہ ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی اپیل کورٹ کے تین رُکنی ججز پینل نے متفقہ طور پر سنایا ہے۔ عدالت کے مطابق سابق صدر اب ایک عام شہری کے طور پر اس مقدمے کا سامنا کریں گے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ایگزیکٹو استثنیٰ جس نے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے دوران ان کی حفاظت کی ہو گی وہ اب اس استغاثہ کے خلاف ان کی حفاظت نہیں کر سکے گی۔