کورونا کی عالمی وبا کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خفیہ طور پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کو اُن کے ذاتی استعمال کے لیے کووڈ 19 ٹیسٹ مشینیں بھیجی تھیں۔
یہ دعویٰ واٹر گیٹ اسکینڈل کو منظر عام پر لانے میں اہم کردار ادا کرنے والے سینیئر صحافی باب وڈورڈ کی نئی کتاب ’وار‘ میں کیا گیا ہے۔
کتاب اقتباسات کے مطابق کتاب میں یہ دعویٰ بھی شامل ہے کہ ٹرمپ صدارتی عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی خفیہ طور پر پوتن سے رابطے میں رہے۔
وڈورڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ صدر کے عہدے پر فائز تھے تو انھوں نے پوتن کو ذاتی استعمال کے لیے خفیہ طور پر درجن بھر ایبٹ پوائنٹ آف کیئر کووڈ ٹیسٹ مشینیں بھیجیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پوتن نے ٹرمپ سے کہا تھا کہ وہ عوامی طور پر اس بات کو شیئر نہ کریں کیونکہ اس سے ٹرمپ کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔
کتاب سے نقل کیے گئے اقتباس کے مطابق پوتن نے مبینہ طور پر ٹرمپ سے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ آپ کسی کو بتائیں کیونکہ مجھے تو کوئی کچھ نہیں کہے گا مگر لوگ آپ سے خفا ہوں گے۔
ٹرمپ نے مبینہ طور پر کہا کہ مگر مجھے کوئی پرواہ نہیں ہے۔
کتاب اقتباسات کے مطابق فلوریڈا کے مارا لاگو والے دفتر میں بیٹھے ٹرمپ اپنے معاون سے کہتے ہیں کہ وہ کمرے سے باہر چلا جائے تاکہ سابق صدر پوتن کو کال کر سکیں۔
اس نامعلوم معاون نے مبینہ طور پر مصنف کو بتایا کہ سنہ 2021 میں ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد سے دونوں رہنماؤں نے کم از کم نصف درجن بار بات کی ہو گی۔
یاد رہے ’وار‘ نامی اس کتاب کے مصنف باب وڈورڈ وہ صحافی ہیں جنھوں نے واٹر گیٹ سکینڈل کا پردہ فاش کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا، یہ سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد امریکی صدر رچرڈ نِکسن کی صدارت کا خاتمہ ہوا تھا اور یہیں سے صحافی باب وڈورڈ کی شہرت کا آغاز ہوا تھا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ وڈورڈ کو امریکہ میں اعلیٰ عہدیداروں تک رسائی حاصل تھی جس نے انھیں کتاب لکھنے میں مدد کی۔
ٹرمپ مہم کے ترجمان نے وڈورڈ کو ’بے وقوف‘ صحافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اُن کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔‘
ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس کتاب میں کیے گئے دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں ہے اور یہ محض افسانوی کہانیاں ہیں۔
ترجمان سٹیون چیونگ نے بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ نے باب وڈورڈ کی فالتو کتاب کے لیے انھیں کوئی وقت نہیں دیا۔