امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہےکہ انہیں سابق صدر ٹرمپ کے قتل کی سازش ایران میں ہونے کی انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہےکہ انہیں حالیہ ہفتوں میں ہی ایک انٹیلی جنس اطلاع موصول ہوئی تھی جس میں سابق صدر ٹرمپ کے قتل کی ایران میں منصوبہ بندی کی اطلاعات تھیں، خفیہ ذرائع نے بتایا تھا کہ ایران ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کروانےکی سازش کرسکتا ہے۔
انٹیلی جنس اطلاعات میں ٹرمپ پر حملہ کرنے والے 20 سالہ حملہ آور تھامس میتھیو کا ایران میں کی جانے والی منصوبہ بندی سے کوئی تعلق نہیں بتایا گیا تھا۔
امریکی قومی سلامتی کے اہلکار کا کہنا ہےکہ سیکرٹ سروس اور ٹرمپ الیکشن ٹیم کو ریلی سے پہلے خطرے سے آگاہ کردیا گیا تھا۔
ٹرمپ کی الیکشن ٹیم نے قتل کے منصوبے یا سازش کا علم ہونےکی تصدیق کرنے سےگریز کرتے ہوئے کہا ہےکہ ٹرمپ کی سکیورٹی کی تفصیلات پر تبصرہ نہیں کرتے، تمام سوالات امریکی سیکریٹ سروس کوبھیجے جائیں۔
دوسری جانب ایران نے امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے بدنیتی قرار دیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ ایرانی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو ٹرمپ ایک مجرم ہیں، جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے احکامات دینے پر انہیں سزا دینی چاہیے، ایران کے پاس ٹرمپ کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا قانونی راستہ منتخب کیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر پر 14 جولائی کو ریلی کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں گولی ٹرمپ کے کان کو چھوتی ہوئی گزری جس سے سابق صدر زخمی ہوگئے جب کہ حملہ آور تھامس میتھیو امریکی سیکریٹ سروس کے ایجنٹس کی جوابی فائرنگ میں مارا گیا تھا۔