ٹیلی کام آپریٹرز کی عالمی تنظیم جی ایس ایم اے نے پاکستان فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ٹیکس ادا نہ کرنے والے صارفین کی سمیں بلاک کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جی ایس ایم اے ایشیا پیسیفک کے سربراہ جولین گورمین نے وزیر مملکت مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ کو خط لکھا اور 30 اپریل کو ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ سے زائد سمیں بلاک کرنے کے لیے انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کرنے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔
جی ایس ایم انے روشنی ڈالی کہ اس فیصلے سے شہری اور کاروبار کے علاوہ ڈیجیٹل پاکستان اور ایف بی آر کی ڈیجٹائزیشن متاثر ہوگی۔
مزید کہا گیا کہ اس طرح کے اقدمات کے خاص طور پر آبادی کے کمزور طبقات کے لیے غیر ارادی نتائج ہو سکتے ہیں، اور انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے نفاذ سے موبائل ڈیوائس کے صارفین اور خاص طور پر بچوں اور خواتین کے خاندان کے افراد کے ساتھ رابطے بھی محدود ہوسکتے ہیں، جس سے انفرادی ترقی اور بہبود متاثر ہوگی۔