بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت نے کہا ہے کہ اس سے ٹیکس کی مد میں اضافی 18.2 ارب روپے (21 کروڑ 80 لاکھ ڈالر) ادا کرنے کو کہا گیا ہے۔
محکمہ انکم ٹیکس کے تازہ نوٹس کو ’ٹیکس دہشت گردی‘ قرار دیتے ہوئے کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے صحافیوں کو بتایا کہ اس نوٹس کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
اجے ماکن نے کہا کہ ’قانون ہماری طرف ہے، ہمیں اس میں کوئی شک نہیں ہے، لیکن جب تک ہمیں ریلیف ملے گی، انتخابات ختم ہو جائیں گے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ سپریم کورٹ اس کیس کی سماعت یکم اپریل کو کرے گی۔
محکمہ ٹیکس کے ترجمان نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، جو کہ عام تعطیل ہے۔ محکمہ ٹیکس نے کہا ہے کہ وہ انفرادی ٹیکس نوٹسز پر تبصرہ نہیں کر سکتا کیونکہ وہ خفیہ ہوتے ہیں۔
گزشتہ ماہ پارٹی نے کہا کہ حکام نے 19-2018 کے زیر التوا ایک ٹیکس کیس میں اس کے کچھ بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا ہے جس میں 1.35 ارب روپے شامل ہیں۔
نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کہا ہے کہ ٹیکس کا معاملہ سیاسی نہیں ہے۔