الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیض آباد دھرنا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلہ پرعمل درآمد رپورٹ جمع کرا دی۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان کو ریاست مخالف سرگرمیوں کے الزامات پر کلین چٹ دے دی گئی جبکہ پارٹی کو فارن فنڈنگ الزامات پر بھی کلین چٹ مل گئی۔
الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ تحریک لبیک کے ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر وزارت داخلہ سے رپورٹ مانگی گئی جس کے مطابق پارٹی ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں نکلی۔
رپورٹ میں کہاگیا کہ ٹی ایل پی کے فنڈنگ ذرائع کا بھی جائزہ لیا گیا اور اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ کے مطابق تحریک لبیک کو15 لاکھ ممنوعہ ذرائع سے موصول ہوئے تاہم پارٹی کیلئے 15 لاکھ کی رقم آٹے میں نمک کے برابر ہے اور اس لئے اس چھوٹی رقم کو غیر ملکی فنڈنگ قرار نہیں دیا جا سکتا۔
الیکشن کمیشن نے انکوائری کے بعد تحریک لبیک کے خلاف نوٹس واپس لے لیا ہے جبکہ سپریم کورٹ فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلہ پر عمل در آمد بھی کردیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کا مکمل ادراک ہے۔