پاکستان کے ایوانِ زیریں سے ہونے والی گرفتاریوں پر قومی اسمبلی کے سارجنٹ ایٹ آرمز سمیت پانچ سکیورٹی اہل کاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کے اندر سے ہونے والے گرفتاریوں کے معاملے پراسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے ایکشن لیے جانے کے بعد اسمبلی کی سکیورٹی میں غیر ذمے داری برتنے پر سارجنٹ ایٹ آرمز اشفاق اشرف کو معطل کردیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سارجنٹ ایٹ آرمز کو چار ماہ کے لیے معطل کیا ہے۔
اس کے علاوہ پارلیمنٹ میں سکیورٹی میں ناکامی پر دیگر چار سکیورٹی اہلکاروں کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔
معطل کیے گئے سکیورٹی اہل کاروں میں سکیورٹی اسسٹنٹ وقاص احمد اور تین جونیئر سکیورٹی اسسٹنٹ عبیداللہ، وحید صفدر اور محمد ہارون شامل ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں رات گئے پولیس داخل ہونے اور لائٹس بند کرکے ارکان کی گرفتاریوں کو پارلیمان پر حملہ قرار دیا تھا۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت اسمبلی اجلاس میں پی پی پی، جے یو آئی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم سمیت دیگر حکومتی و اپوزیشن جماعتوں نے واقعے کی شدید مذمت کی تھی۔
دریں اثنا آج اپنے بیان میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سے لوگوں کو اٹھانے پر ایجنسیوں کے ڈی جیز کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے کس نے لوگوں کو اٹھایا، یہ کوئی خلائی مخلوق تھی، دلیرانہ انداز میں لوگوں کو جبری طور پر گمشدہ کیا۔ جمہوریت میں یہ چیز نہیں چل سکتی۔ بس ہو گئی ہے، اب ایجنسیز کے ڈی جیز کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔