Monday, June 2, 2025, 10:01 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » اگلے 5 برسوں میں ٹیمریچر میں ریکارڈ اضافے کا امکان

اگلے 5 برسوں میں ٹیمریچر میں ریکارڈ اضافے کا امکان

عالمی درجہ حرارت 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرسکتا ہے، اقوام متحدہ کا انتباہ

by NWMNewsDesk
0 comment

عالمی موسمیاتی ادارے ڈبلیو ایم اے کے مطابق آنے والے 5 برس موسمیاتی لحاظ سے زیادہ بدترین ثابت ہوسکتے ہیں۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چار برسوں (2025 سے 2029) کے دوران 70 فیصد امکان ہے کہ دنیا کا اوسط درجہ حرارت بین الاقوامی حد 1.5 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کر جائے گا۔

اقوام متحدہ کی موسم و موسمیاتی ایجنسی ڈبلیو ایم اے نے سالانہ رپورٹ میں آئندہ 5 برسوں کے حوالے سے پیشگوئیاں جاری کی گئی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2023 اور 2024 کے دوران ریکارڈ گرمی کے بعد کرہ ارض آنے والے برسوں میں بھی خطرناک حد تک گرم رہے گا۔

banner

موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سالانہ اوسط عالمی درجہ حرارت 2024 میں پہلی بار صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.5 ٖڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔

اس طرح گزشتہ سال انسانی تاریخ کا گرم ترین سال قرار پایا تھا۔

اس سے قبل 2023 بھی گرم ترین سال قرار پایا تھا اور اب یہ 2024 کے بعد دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق اس بات کا 80 فیصد قوی امکان ہے کہ آئندہ 5 برسوں میں سے کم از کم ایک برس درجہ حرارت کے حوالے سے 2024 کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے اور تاریخ کا گرم ترین سال بن جائے گا۔

ڈبلیو ایم او کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل Ko Barrett نے بتایا کہ ہم نے 10 گرم ترین برسوں کا سامنا گزشتہ چند برسوں کے دوران کیا اور بدقسمتی سے آنے والے برسوں میں بھی کوئی ریلیف نہیں ملے گا اور اس کا مطلب ہے کہ ہماری معیشت، روزمرہ کی زندگی، اردگرد کے ماحول اور سیارے سب پر منفی اثرات میں مزید اضافہ ہوگا۔

خیال رہے کہ 2015 کے پیرس معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز نہیں کرنے دیا جائے گا۔

موجودہ حالات میں ماہرین کا خیال ہے کہ 1.5 ڈگری کا ہدف حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے کیونکہ دنیا بھر میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024