برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان دیرپا جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان ’اعتماد سازی‘ اور مذاکرات کے لیے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
ڈیوڈ لیمی نے اسلام آباد میں اپنے دو روزہ دورے کے اختتام کے وقت اسلام آباد میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایک پائیدار جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور مذاکرات کے حوالے سے انڈیا اور پاکستان کے ساتھ بھی رابطے میں رہیں گے تاکہ فریقین کے درمیان اعتماد سازی ہو سکیں۔‘
ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا کہ ’یہ دونوں ملک ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں، یہ پڑوسی ہیں مگر گزرے عرصے میں انہوں نے بمشکل ہی ایک دوسرے سے بات کی ہے اور ہم اس امر کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ مزید کشیدگی نہ ہو اور جنگ بندی برقرار رہے۔‘
ڈیوڈ لیمی نے کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر ’دہشت گردی‘ کی راہ روکنے کے لیے بھی کام جاری رکھیں گے۔
’دہشت گردی خطے، ملک اور عام شہریوں کے لیے ایک خطرناک مصیبت ہے۔‘
ڈیوڈ لیمی نے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے بارے روس کے رویے کو مبہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کو دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں ختم کر دیا گیا، اسی لیے صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ تب تک کچھ نہیں ہو سکتا جب تک وہ خود روسی صدر سے براہ راست ملاقات نہ کر لیں۔
پاکستان اور انڈیا نے پہلگام واقعے کے بعد کشیدگی بڑھنے پر ایک دوسرے پر حملے کیے تھے۔
نئی دہلی کی جانب سے اس کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کا الزام پاکستان پر لگایا تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، تاہم پاکستان نے اس کی تردید کی تھی۔