پاکستانی حکام نے امریکہ کی درخواست پر امریکی بچوں کی نازیبا تصاویر پر مبنی مواد رکھنے والے مبینہ ملزم کو حراست میں لے کر عدالت سے ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔
وفاقی تفتیشی ادارے (ایف آئی اے) کے مطابق کراچی میں امریکی قونصل خانے کے اسپیشل ایجنٹ کرسٹوفر پیٹرسن کی طرف سے مارچ کے اوائل میں درخواست موصول ہوئی تھی۔
درخواست میں ایک پاکستانی شہری پر کم سن امریکی بچوں کو بلیک میل کرنے اور ان کی نامناسب تصاویر رکھنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
ایف آئی اے حکام نے رپورٹ میں عدالت کو بتایا کہ امریکی قوںصل خانے کی درخواست پر جانچ کے بعد ملزم آغا سرور عباس نامی شخص کے وارنٹ حاصل کیے اور اسے کراچی کے علاقے نیو رضویہ سوسائٹی سے گرفتارکیا گیا۔
سائبر کرائمز کے تفتیشی افسرامیر کھوسو کے مطابق امریکی قونصلیٹ کی شکایت پر ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کراچی میں انکوائری نمبر 2794/2024 رجسٹرڈ کی گئی تھی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم کے قبضے سے برآمد ہونے والی مختلف ڈیجیٹل ڈیوائسز میں کم سن امریکی بچوں کی نازیبا تصایر، ویڈیوز اور دھمکی آمیز پیغامات ملے ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم کے زیر استعمال لیپ ٹاپس اور موبائل فونز میں موجود ڈیٹا کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ امریکی بچوں سے مختلف ویب سائٹس، ویڈیو اور ٹیکسٹ چیٹ رومز سے رابطے میں تھا۔ ان ویب سائٹس میں گوگل میٹ، ویئربائی ڈاٹ کام، اسنیپ چیٹ ایپ اور دیگر ویب سائٹس شامل ہیں۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم ویب سائٹس کی مدد سے امریکہ میں بچوں کے گھروں کا اصل پتہ حاصل کرتا اور پھر ان کی نازیبا ویڈیوز کو وائرل کرنے کی دھمکی دیتا تھا جب کہ وہ کئی ویڈیو کو پورن ویب سائٹس پر اپ لوڈ کرنے میں بھی ملوث ہے۔
ایف آئی اے حکام نے عدالت میں پیش کیے گئے چالان میں دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے چائلڈ پورنوگرافی کے جرم کا اقرار کیا ہے اور امریکی بچوں کی قابلِ اعتراض تصاویر کے غلط استعمال کرکے انہیں دھمکانے کو بھی تسلیم کیا ہے۔
ایف آئی اے حکام نے ملزم کے خلاف پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
عدالت نے ملزم کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرکے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کو ملزم کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے عدالت میں چالان جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس کے بعد ملزم کے خلاف فرد جرم عائد کی جائے گی۔