پاکستان کے مختلف شہروں میں الیکشن کے دوران مبینہ دھاندلی کے احتجاج جاری ہے
خیبر پختونخوا میں ملاکنڈ ڈویژن کے ضلع شانگلہ میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 3 پی ٹی آئی کارکن ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے۔
شانگلہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 11 سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی شکست کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے دھاندلی کا الزام لگاکر الپوری میں ڈی آر کے دفتر کا گھیراؤکرلیا اور ریٹرننگ افسر کی گاڑی کو آگ لگادی۔
این اے 11 شانگلہ سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار حاجی سید فرین کی شکست پر پی ٹی آئی کارکنوں نے دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے ڈی آر او کے دفتر کے باہر شدید احتجاج کیا۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا۔
پی ٹی آئی کے مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ ریٹرننگ افسر کی گاڑی کا گھیراؤ اس لیے کیا تھا کہ اس میں جعلی ووٹ موجود تھے۔ جس کی وجہ حاجی سید فرین کی برتری کو ختم کرکے مسلم لیگ ن کے امیر مقام کو کامیاب کروایا گیا۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ٰپولیس کی فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق اور10 زخمی ہوئے۔
تاہم پولیس نے پی ٹی آئی 2 افراد کے جاں بحق ہونے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے مؤقف دیا کہ مظاہرین نے پولیس پر فائرنگ کی جس سے مظاہرین میں شامل ایک شخص گولی لگنے جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔ زخمی اور جاں بحق افراد کو ریسکیو اہل کاروں نے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں پی ٹی آئی نے مزید دعویٰ کیا کہ پولیس کی فائرنگ سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ درجنوں افراد کو غیرقانونی طور پر گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ این اے 11 شانگلہ کے 346 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق امیر مقام کو کامیابی حاصل ہوئی، انہوں نے 59863 ووٹ حاصل کرکے فتح حاصل کی۔
یہاں سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سید فرین54311 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔