Thursday, November 21, 2024, 8:32 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتِ حال میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی؛ رپورٹ

پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتِ حال میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی؛ رپورٹ

حکومتِ پاکستان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کو سزا دینے کے لیے شاذ و نادر ہی اقدامات کیے : رپورٹ

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی محکمۂ خارجہ نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بھارت، پاکستان اور دوسرے ملکوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشان دہی کی گئی ہے۔

پیر کو جاری ہونے والی رپورٹ میں اسرائیل-حماس جنگ سے پیدا ہونے والے مسائل کے علاوہ یوکرین پر روس کے حملے اور سوڈان میں خانہ جنگی کا تذکرہ بھی شامل ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کی 2024 کی سالانہ انسانی حقوق کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ سال قومی اور مقامی سطح پر زندگی کے کئی شعبوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی قابلِ اعتماد رپورٹس ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتِ پاکستان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کی شناخت اور انہیں سزا دینے کے لیے شاذ و نادر ہی اقدامات کیے ہیں۔

banner

رپورٹ میں پاکستان میں گزشتہ سال ہونے والے انسانی حقوق کی پامالی کے سلسلے میں متعدد مسائل کی نشاندہی کی گئی،جن میں ماورائے عدالت قتل؛ جبری گمشدگیوں کے واقعات، حکومت یا اس کے ایجنٹوں کی طرف سے ظالمانہ، غیر انسانی، یا ذلت آمیز سلوک، من مانی حراست، سیاسی قیدی، آزادیٔ اظہار اور میڈیا کی آزادی پر سنگین پابندیاں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ رپورٹ میں صحافیوں کے خلاف تشدد، صحافیوں کی بلاجواز گرفتاریاں اور گمشدگیاں، سنسر شپ، توہین مذہب کے خلاف قوانین، اقلیتوں کے خلاف واقعات، انٹرنیٹ کی آزادی پر سنگین پابندیاں، پرامن اجتماع کی آزادی میں خاطر خواہ مداخلت، خواتین کے خلاف امتیازی سلوک، جنسی تشدد، کم عمری اور جبری شادیاں، ہم جنس پرستوں، ٹرانس جینڈر افراد کو نشانہ بنانے والے تشدد یا تشدد کی دھمکیاں شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں لوگوں کے اغوا اور جبری گمشدگی کے واقعات رونما ہوئے۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے کچھ اہلکاروں نے مبینہ طور پر افراد کو قید میں رکھا اور ان کے مقام کو ظاہر کرنے سے انکار کردیا۔

گزشتہ سال نو مئی کے واقعات کے حوالے سے رپورٹ میں نوٹ کیا گیا ہے کہ پیرا ملٹری فورسز نے اس روز سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کیا۔ اس گرفتاری کے نتیجے میں ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا۔ مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ اور راولپنڈی میں فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹر سمیت فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اس کے جواب میں حکومت نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا، ہزاروں افراد کو گرفتار کیا، جن میں پی ٹی آئی کے سیاسی کارکنان اور پی ٹی آئی کے ہمدرد صحافی شامل تھے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024