Saturday, April 19, 2025, 6:24 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستان میں بجلی کمپنیوں کی جانب سے ایوریج بل بھیجنے اور 30 دن سے زائد بلنگ کرنے کا انکشاف

پاکستان میں بجلی کمپنیوں کی جانب سے ایوریج بل بھیجنے اور 30 دن سے زائد بلنگ کرنے کا انکشاف

بجلی کمپنیوں نے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے جان بوجھ کر بددیانتی کی : نیپرا

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے ایوریج بل بھیجنے اور 30 دن سے زائد بلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی انکوائری کمیٹی نے بجلی کمپنیوں کی جانب سے اووربلنگ پر تحقیقات مکمل کرلیں۔

اعلامیے کے مطابق تحقیقات میں بجلی کمپنیوں کی جانب سے ایوریج بل بھیجنے اور 30 دن سے زائد بلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد نیپرا نے کے الیکٹرک سمیت تمام بجلی کمپنیوں کےخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے 30 دن سے زائد کی بلنگ کرنے سے لاکھوں صارفین متاثر ہوئے، خراب میٹرز بروقت تبدیل نہ کرنے سے بجلی کمپنیوں نے ایوریج بل بھیجے۔

banner

رپورٹ میں قرار دیا گیاکہ بجلی کمپنیوں نے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے جان بوجھ کر بددیانتی کی اور بجلی کمپنیوں کی نااہلی سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کو زیادہ بل بھیجے گئے۔

نیپرا رپورٹ کے مطابق اس اقدام سے بجلی کمپنیوں کو بلوں کی وصولی کم رہی۔

نیپرا نے بجلی کمپنیوں کو نوٹس بھیج کر وضاحت طلب کرلی ہے اور 30 دنوں میں خراب میٹرز کو تبدیل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اعلامیے کے مطابق خراب میٹرز کو جلد از جلد تبدیل کرنے، غلط بلوں کو درست کرنے کا حتمی وقت دے دیا گیا ہے بصورت دیگر مقررہ وقت تک عملدرآمد نہ کرنے پرکمپنیوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پالیسی کے مطابق میٹرزتبدیل نہ کرنے پر کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے اور معاملے پر کے الیکٹرک سے وضاحت طلب کرلی ہے

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024