پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان کے ضلع قلات میں نامعلوم بلوچ عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی چوکیوں اورسرکاری عمارتوں پر حملہ کیا جبکہ ایک نجی بینک کو بھی نذر آتش کیا گیا۔
مسلح افراد کی جانب سے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بند کر کے گاڑیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں جانی نقصان کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔
حکام کے مطابق جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب کوئٹہ سے تقریباً 110 کلومیٹر دور قلات کی تحصیل منگچر میں درجنوں مسلح افراد نے قریبی پہاڑوں سے سکیورٹی فورسز کے کیمپ اور چوکیوں پر فائرنگ کی اور راکٹ کے گولے بھی داغے۔
لیویز فورس کے مطابق منگوچر میں جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب مسلح افراد نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کومنگوچر کے مقام پر ناکہ لگا کر بند کر دیا تھا۔
اس دوان سڑک کے دونوں جانب مسافر اور مال بردار گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جب کہ فورسز اور مسلح افراد کے درمیان دوطرفہ فائرنگ کی زد میں آکر مسافر بسوں میں سوار دو افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔
لیویز حکام نے بتایاہے کہ حملہ آواروں نے ایک نجی بینک پر دستی بم سے بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں بینک کی عمارت میں آگ لگ گئی
ڈپٹی کمشنر قلات بلال بشیر کے مطابق مسلح افراد اور سیکیورٹی فورسز میں تین مختلف مقامات پر جھڑپیں ہوئی ہیں ۔دوطرفہ فائرنگ کا تبادلہ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا جس سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر رہی۔
دوسری جانب پاکستان کی فوج نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع قلات میں دہشت گردوں کے ساتھ لڑائی میں اُس کے 18 اہلکاروں کی جانیں چلی گئی ہیں جبکہ 12 شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔
علیحدگی پسند کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے منگوچر میں سڑک بلاک کرنے اور فورسز پر فائرںگ کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسافر مرکزی شاہراہ پر سفر سے گریز کریں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع ہرنائی میں ایک اور کارروائی کے دوران 11 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔