پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان کے دو اضلاع میں انتخابی امیدواروں کے باہر ہونے والے دھماکوں میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور دو درجن سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
بدھ کو پہلا دھماکہ ضلع پشین جب کہ دوسرا دھماکہ قلعہ سیف اللہ میں امیدواروں کے دفتر کے باہر ہوا۔
پشین کے علاقے خانوزئی میں بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 47 کے آزاد امیدوار اسفند یار کاکڑ کے انتخابی دفتر کے باہر دھماکہ ہوا جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ متعدد زخمی ہیں جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق بم موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
دوسرا دھماکے میں ضلع قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام کے دفتر کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ 12 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
دھماکے کے بعد قریب موجود موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کو آگ لگ گئی
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق دونوں دھماکے موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد کے ذریعے کیے گئے جس میں بال بیئرنگ اور کیل بھی استعمال کیے گئے۔
ایک اور واقعے میں قلعہ عبداللہ میں نامعلوم افراد نے جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سینئر رہنما حافظ حمداللہ کی گاڑی پرفائرنگ کردی، تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔