بلوچستان سے ایوان بالا کی خالی ہونے والی 11 نشستوں پر تمام امیدوار بلامقابلہ ہوگئے ہیں، ان 11 نشستوں میں 7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹ اور 2 خواتین کی نشستیں شامل تھیں۔
الیکشن کمیشن نے بلوچستان سے سینیٹ کے امیدواروں کی کامیابی سے متعلق فارم 55 جاری کر دیئے۔
بلوچستان میں تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے طے ہونے والے فارمولے کے تحت پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو 3، 3 نشستیں ملیں۔
جمعیت علما اسلام کو 2 جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور نیشنل پارٹی کے حصے میں ایک ایک نشست آئی۔ آزاد حیثیت سے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے والے سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بھی بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہوئے ہیں۔
اس طرح بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار 11 سینیٹرز بنا کسی مقابلے کے ایوان بالا میں منتخب ہوئے۔