Monday, March 31, 2025, 12:16 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستان میں ایک اور صحافی پرپیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ

پاکستان میں ایک اور صحافی پرپیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ

وحیدمراد کو الصبح گھر سے کالے رنگ کے ویگو ڈالے میں اغوا کیا گیا، 12 گھنٹے بعد عدالت میں پیش

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں سحری کے اوقات میں نامعلوم افراد نے گھر کے دروازے توڑ کر عالمی ادارے اردو نیوز سے منسلک صحافی وحید مراد کو اغوا کرلیا۔
وحید مراد کے اہل خانہ کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب اسلام آباد کے سیکٹر جی ایٹ میں واقع ان کے گھر سے کالے کپڑوں میں ملبوس نقاب پوش افراد نے اغوا‘ کیا ۔‘

وحید مراد اردو نیوز سے قبل ’نیوز ون‘ اور روزنامہ ’اوصاف‘ کے ساتھ بطور رپورٹر منسلک تھے۔ وہ ’پاکستان 24‘ کے نام سے اپنی ایک نیوز ویب سائٹ بھی چلاتے ہیں اور سوشل میڈیا پر کافی فعال ہیں۔

وحید مراد کی اہلیہ شنزا نواز نے بتایا کہ رات دو بجے کے قریب گھر کے دروازے پر دستک ہوئی۔ ’متعدد نقاب پوش افراد آئے اور دروازہ کھٹکھٹایا اور میرے شوہر کو کہنے لگے کہ آپ افغان ہیں، دروازہ کھولیں۔ اس دوران شور سے میری والدہ اٹھ گئیں۔‘

واقعے کے وقت گھر پر موجودصحافی وحید مراد کی ساس نے بتایا ’کالے کپڑوں میں ملبوس نقاب پوش افراد نے دروازہ توڑا وحید کو گھسیٹتے ہوئے باہر لے گئے۔ یہ افراد ایک پولیس کی گاڑی اور دو ویگو ڈالوں میں آئے تھے۔‘

banner

شنزا نواز کا کہنا تھا کہ ’میری والدہ دل اور جوڑوں کے درد کی مریضہ ہیں، ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور انہیں دھکے دیے گئے۔ ان سے اور وحید سے ان کا موبائل فون چھین لیا گیا، جس کے بعد انہیں باہر گاڑی میں بٹھایا اور لے کر چلے گئے جبکہ ان میں سے کچھ افراد واپس گھر میں آئے اور اپنی ضرورت کی چیزیں اٹھا کر لے گئے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’پولیس کو متعدد مرتبہ کال کی گئی جس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔دو گھنٹے گزرنے کے بعد کچا پرچا کاٹا گیا ہے۔‘

شنزا نے سوال اٹھایا کہ ’اگر یہ پولیس چھاپہ تھا تو ان کے پاس وارنٹ موجود کیوں نہیں تھا؟ ان افراد نے نقاب کیا ہوا تھا۔ وحید کے جس کولیگ نے ان کا پیچھا کیا، اسے اتنا مارا گیا ہے۔ اس ملک میں کوئی کیسے رہ سکتا ہے؟

اغوا کئے جانے کے دس سے بارہ گھنٹے بعد ایف آئی اے نے صحافی وحید مراد کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت پیش کیا۔

ایف آئی اے نے عدات کو بتایا کہ ملزم پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے

پراسیکیوٹر نے عدالت کو مزید بتایا کہ صحافی وحید مراد پر اداروں کے خلاف نفرت اور اشتعال پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے، وحید مراد نے آرمی چیف کے اہل خانہ کے حوالے سے احمد نورانی کی رپورٹ بھی شیئر کی

وحید مراد کے خلاف درج ایف آئی آر میں پیکا ایکٹ کے سیکشن9، 10، 20 اور 26 اے کا اطلاق کیا گیا ہے۔

وحید مراد نے عدالت میں بتایا انہیں 20 منٹ پہلے ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں رات 3 بجے اٹھایا گیا، تب سے آنکھوں پر کالی پٹی باندھی رکھی گئی، 20 منٹ پہلے پٹی کو ہٹایا گیا۔

وحید مراد نے عدالت میں کہا کہ پولیس دروازہ توڑ کر گھر میں داخل ہوئی، میری ساس کینسر کی مریضہ ہیں اور کینیڈا سے علاج کرانے کے لیے آئی ہیں، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ وحید مراد کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے حوالے سے تفتیش کرنی ہے، انہوں نے بلوچستان کے حوالے سے کالعدم تنظیم کی پوسٹ شیئر کی تھی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست پر وحید مراد کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے اردو نیوز کے صحافی وحید مراد کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024